جو کے دانے کے برابر ایمان 330

جو کے دانے کے برابر ایمان

ایک مرتبہ سیدنا بلالؓ بیٹھے ہوئے تھے، کوئی بات چلی تو عمرؓ نے کوئی سخت لفظ استعمال کر دیا، جب عمرؓ نے سخت لفظ استعمال کیا تو بلالؓ کا دل جیسے ایک دم بجھ جاتا ہے اس طرح سے ہو گیا اور وہ خاموش ہو کر وہاں سے اٹھ کر چلے گئے،
جیسے ہی وہ اٹھ کر گئے، عمرؓ نے محسوس کر لیا کہ انہیں میری اس بات سے صدمہ پہنچا ہے، چنانچہ عمرؓ اسی وقت اٹھے، بلالؓ کو آ کر ملے، کہنے لگے: اے بھائی! میں نے ایک سخت لفظ استعمال کر لیا، آپ مجھے اس کےلیے معاف کر دیں، نے کہا،

جی جی مگر عمرؓ کوتسلی نہیں ہو رہی تھی اس لیے کہ وہ ذرا خاموش خاموش تھے، دل جو دکھا تھا تو جب عمرؓ نے دیکھا کہ بلال کا دل خوش نہیں ہو رہا تو بات کرنےتو بات کرنے کے بعد بلالؓ کے سامنے زمین پر لیٹ گئے اور کہا: بھائی! میرے سینے پر اپنے قدم رکھ دو! میری غلطی کو اللہ کے لیے معاف کر دو! بلالؓ کی آنکھوں سے آنسو آ گئے، امیر المومنین! میں ایسی حرکت کیسے کر سکتاہوں؟ جو بڑے حضرات تھے اپنی زندگی کے معاملے کو ایسے سمیٹا کرتے تھے

معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روز محشر اللہ تعالیٰ حضرت جبرائیل ؑ سے کہیں گے کہ جائو ذرا جہنم کا چکر لگا کر آئو تو جبرائیل ؑ جہنم میں جائیں گے تو وہاں امت محمدی ﷺ کو بھی دیکھیں گے، جہنم میں بھی امت محمدی ﷺ کی ایک خصوصیت ہوگی کہ ان کے چہرے کالے نہیں ہوں گے، نماز پڑھنے سجدے،پیشانی والی جگہ بھی کالی نہیں ہوگی ،امت محمدی ﷺ کے وہ لوگ نماز پڑھنے کے باوجود جہنم میں جائیں گے جو ظالم ہوں گے، غاصب ہوں گے، حضرت جبرائیل ؑ حضرت جبرائیل ؑ پوچھیں گے کہ یہ کون لوگ ہیں جن کے چہرے کالے نہیں ہوئے؟ انہیں بتایا جائے گا کہ یہ امت محمدی ﷺ ہے۔

اس وقت امت محمدی ﷺ کے لوگ جہنم کے فرشتے سے پوچھیں گے کہ یہ خوبصورت سا فرشتہ کون ہے تو انہیں جواب دیا جائے گا کہ یہ وہ فرشتہ ہے (جبرائیل ؑ) جو تمہارے نبی ﷺ کے پاس جاتا تھا۔ اس وقت ساری امت محمدی ﷺ دوڑکر حضرت جبرائیل ؑ کے پاس آئے گی اور کہے گی کہ ہمارے نبی ﷺ کو ہمارا سلام کہہ دو اور انہیں بتا دو کہ ہم بڑی تکلیف میں ہیں، حضرت جبرائیل ؑ ان کی بات سن کر بڑے غمگین ہو جائیں گے اور واپس جا کر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کریں گے کہ جی میں نے جہنم دیکھ لی ہے

اور امت محمدی ﷺ کا پیغام دینا بھول جائیں گے، پھر اللہ خود پوچھے گا کہ میرے نبی ﷺ کی امت نے کوئی پیغام نہیں دیا تھا تو حضرت جبرائیل ؑ کو یاد آ جائے گا اور وہ نبی ﷺ کی خدمت میں آکر انہیں بتائیں گے کہ آپ کی امت نے یہ پیغام دیا تھا، آپ ﷺ پیغام سنتے ہی سجدے میں گر جائیں گے اوردعا کریں گے کہ یا اللہ! میری امت کو معاف فرما دے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اے میر ے محبوب ﷺ آپ جائیں اور جہنم سے ہر اس امتی کو نکال لیں جس کے دل میں ’’ جو‘‘ کے دانے کے برابر بھی ایمان ہے۔

Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں