شوگر ہونے کی 10 پہلی خاموش نشانیاں 617

شوگر ہونے کی 10 پہلی خاموش نشانیاں

شوگر کا شکار ہونے کی صورت میں کچھ ابتدائی علامات ایسی ہوتی ہیں جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ آپ کو اپنا چیک اپ کروا کر پرہیز اور علاج شروع کر دینا چاہئے تا کہ شوگر کی شکایت ہونی کی صورت میں اس کے برے اثرات کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے ۔شوگر کی پہلی بہت اہم نشانی بتائی جارہی ہیں کیونکہ شوگر دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہو ا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہاجائے تو غلط نہ ہوگا یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے اور حیرت انگیز طور پر شوگر ٹائیپ 2 کے 25 فیصد افراد کو اس وقت علم ہوتا ہے جب یہ بیماری بہت نقصان کر چکی ہوتی ہے۔

جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو ہماری باڈی خوراک میں موجود نشاستے کو شوگر میں تبدیل کردیتی ہے جس کے بعد ہمارے لبلبے سے پیدا ہونے والی انسولین ہارمون اس شوگر کو ہمارے خلیوں میں جذب کر دیتی ہے جس سے ہمارے جسم میں توانائی پیدا ہوتی ہے شوگر کا مرض تب لاحق ہوتا ہے جب ہمارا لبلبہ انسولین مناسب مقدار میں پیدا نہیں کرتا یا انسولین اپنا کام نہیں کرتی تو شوگر ہمارے خلیوں میں جذب نہیں ہوپاتی اور خون میں جمع ہونا شروع ہوجاتی ہے جس سے خون میں شوگر کی مقدار بڑھنے لگتی ہے اب بات کرتے ہیں شوگر کی ابتدائی علامات کی ۔باربار پیشاب آنا جب جسم میں شوگر کی مقدار بڑھاجاتی ہے تو جسم اسے پیشاب کے راستے باہر نکالنے لگتا ہے جس کے نتیجے میں بار بار پیشاب آتا ہے خاص طور پر رات کو ایک یا دو بار ٹوائلٹ کا رخ کرنا معمول کی بات بن جاتی ہے۔

تاہم یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے اور آپ کی نیند پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں معمول سے زیادہ پیاس لگنا بہت زیادہ پیشاب آنے کی صورت میں پیاس کی شدت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے لیکن یاد رکھیں پیاس کی صورت میں کولڈ ڈرنکس اور میٹھے مشروبات سے اپنی پیاس کو بجھانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے خون میں شوگر کی مقدار میں مزید بڑھ سکتی ہے جسمانی وزن میں کمی :جسمانی وزن میں اضافہ شوگر کے لئے خطرے کی علامت قرار دی جاتی ہے تاہم وزن میں اچانک کمی آنا بھی شوگر کی علامت سمجھی جاتی ہے ماہرین کے مطابق اس کی دووجوہات ہوسکتی ہیں پہلی پیشاب زیادہ آنے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی دوسری شوگر میں موجود توانائی یا کیلوریز کا جسم میں جذب نہ ہونا جسم میں بلڈ شوگر میں اضافہ اعصابی نظام کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

جس کے نتیجے میں آپ کے پیروں میں جھنجھناہٹ یا سن ہونے کا احساس معمول سے زیادہ ہونے لگتا ہے جو کہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتا ہے زخموں یا خراشوں کا دیر سے بھرنا زخموں کو جلد بھرنے میں مدد کرنے والا بلڈ شوگرلیول بڑھنے کی صورت میں ٹھیک طریقے سے کام نہیں کر پاتا جس کے نتیجے میں زخم یا خراشیں دیر سے مندمل ہوتی ہیں اس کو بھی ذیابیطس کی ایک بڑی علامت سمجھا جاتا ہے ۔نظر میں دھندلاہٹ ۔مثانہ کا انفیکشن ۔پیشاب میں شکر کی زیادہ مقدار بیکٹیریا کی افزائش نسل کا باعث بنتی ہے ۔مزاج کا بدلنا یا چڑچڑا پن،تھکاوٹ ،اردگرد کچھ بھی اچھا نہ لگنا ہر وقت سوتے رہنے کی خواہش وغیرہ۔شکریہ

Spread the love
کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں