قیامت تک شوگر نہیں ہوگی 100%شرطیہ علاج 1,372

قیامت تک شوگر نہیں ہوگی 100%شرطیہ علاج

قیامت تک شوگر نہیں ہوگی 100%شرطیہ علاج:

آج ہم آپ کو شوگر کا ایسا علاج بتانے جا رہے ہیں جس کو استعمال کرنے سے آپ کا شوگر لیول ہمیشہ کنٹرول میں رہے گا اور آپ کو کسی بھی شوگر کی دوائی کھانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔اور آپ ڈاکٹروں کے چکر سے بچ جائیں گے۔اور وہ لوگ جو شوگر کی وجہ سے بے حد پریشان ہیں ان سب کی پریشانی ختم ہوجائے گی۔ یہ علاج بے حد آسان ہے اور ہر کوئی اس کو کر سکتا ہے۔ آپ کو ایک ایسی روٹی بنانے کا طریقہ بتاؤں گا جس کو کھانے سے آپ کی شوگر اتنی ہوجائے گی جتنی ایک عام آدمی میں ہوتی ہے۔ آپ نے اکثر لوگوں سے سنا ہوگا کہ ہم علاج کروا کروا کر تھک چکے ہیں اور ہم سے ڈاکٹروں کی فیسیں اور دوائیوں کا خرچہ بھی برداشت نہیں ہوتا۔ ہمیں کوئی ایسا عمل بتادے جس سے ہماری شوگر بھی کنٹرول ہو جائے اور ہماری پریشانی بھی ختم ہوجائے۔

بھائیو اور بہنوں میں آج ایسی ہی ایک روٹی کے بارے میں بتانے جا رہا ہوں۔ ہر گھر میں ہی روٹی تو بنتی ہے اور ہم اس کو صبح ناشتے میں کھاتے ہیں، دوپہر کو کھانے میں اور اسی طرح رات کے کھانے میں بھی روٹی کھاتے ہیں۔ لیکن یہ ایک خاص قسم کی روٹی ہے جو صرف شوگر کے مریضوں کے لیے ہے۔ عام طور پر شوگر کے مریض کو ڈاکٹر عام روٹی کھانے سے منع کر دیتے ہیں لیکن یہ روٹی شوگر کا مریض بے فکر ہو کے کھا سکتا ہے۔ پانی بھی پی سکتا ہے اور شوگر بھی اس کے ساتھ کنٹرول ہوتی جائے گی۔ اس عمل کو جتنا ہو سکے دوسروں کو بتائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہو۔

خواتین و حضرات شوگر جس کو طب کی زبان میں ذیابیطس کہتے ہیں جو جسم میں گلوکوز کی مقدارمقررہ مقدار سے بڑھ جانے کو کہتے ہیں۔ اس بیماری کا شمار لاکھوں اور کروڑوں افراد میں کیا جا سکتا ہے۔ یہ بیماری عمر کے ساتھ چلتی ہے اور اس کا علاج نہ کیا جائے تو خطرناک بھی ثابت ہوتی ہے۔ شوگر کے علاج میں گلوکوز کی مقدار ایک مخصوص مقدار تک رہنے کی نگرانی کو کہتے ہیں۔ اس مقداری سطح کو بلڈ شوگر لیول کہتے ہیں۔ اس کی نگرانی لیبارٹری ٹیسٹوں یا بلڈ شوگر کے آلہ کی مدد سے کی جاسکتی ہے۔ خون میں ہارمون کی کمی کی وجہ سے شوگر ہوتی ہے جس کو انسولین کہتے ہیں اور لبلبہ اس کو بناتا ہے۔ انسولین کی کمی کی وجہ سے خون خلیات میں نہیں پہنچ پاتا جس کی وجہ سے دو نقصان ہوتے ہیں۔ ایک تو خلیات کو درکار توانائی کے لیے ایندھن میسر نہیں آتا اور دوسری طرف خون میں گلوکوز کی سطح بڑھتی رہتی ہے۔ جس شخض کو بھی شوگر ہوجاتی ہے وہ انتہائی دشوار زندگی گزار رہا ہوتا ہے بے شک وہ جوان ہو یا بوڑھا ہو۔ اس کو کبھی بھی سکون میسر نہیں ہوتا۔ وہ ہر وقت بے چین اور گھبرایا ہوا رہتا ہے وہ اس لیے کہ کہیں میرے خون میں شوگر نہ بڑھ جائے اور میرے لیے کچھ مزید مسائل نہ کھڑے ہوجائیں۔

اب میں آپ کو شوگر کا علاج بتانے جا رہا ہوں ویسے تو بڑے بڑے ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مستقل علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا۔ لیکن دوستو جہاں بڑے بڑے علاج ناکام ہوجاتے ہیں وہاں یہ چھوٹے چھوٹے روحانی اعمال کارگر ثابت ہوتے ہیں۔ آپ نے ”جو اور مکئی“ کا آٹا برابر لینا ہے جو باآسانی بازار سے مل جاتا ہے۔ آٹا گوندھنے کے لیے آپ نے تازہ پانی لینا ہے اور اس پانی پر سورۃ الطارق ایک مرتبہ پڑھ کر دم کر لیں۔ اور یہ والا پانی آپ نے آٹا گوندھنے کے لیے استعمال کرنا ہے۔

دوستو مکئی میں یہ خاصیت موجود ہے کہ اگر آپ ایک عدد بھٹہ یا ایک کپ مکئی کا استعمال کریں تو 18.4فائبر حاصل ہوتے ہیں۔ جس سے بلڈ شوگر لیول کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ماہرین کے مطابق جو لوگ مکئی استعمال کرتے ہیں وہ ایک حد تک شوگر کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ اور ”جو“ کو دیکھا جائے تو تقریباً آٹھ ہزار سال سے یہ متقی پرہیزگاروں اور نبیوں کی غذا ہے۔ خود نورِ مجسم شفیع دوعالم ﷺکی طرف بھی دیکھیں تو ان کی بھی مرغوب ترین غذا ہونے کا اعزاز جو کو ہی حاصل ہے۔ جو کی غذا سے بندے کو نا صرف طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ روحانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ ذائقہ میں شیریں اور تاثیر میں سرد ہونے کے ساتھ ساتھ جو کی غذا بھوک مٹاتی اور پیاس بھجاتی ہے۔ جسم کے موٹے فضلات کو توڑتی ہے ذہانت بڑہاتی ہے اور غور و فکر کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ آواز دلکش اور سریلی کرتی ہے۔ سماعت اور بصارت کو تقویت بخشتی ہے۔ زہریلی رطوبتوں کا اثر زائل کرتی ہے موٹاپا دور کرتی ہے جسم کی چربی کو پگلاتی ہے اور خون کو خالص رکھنے میں جو کی غذا کا اہم کردار ہے۔ اور شوگر کے مریضوں کو تو بہت زیادہ فائدہ دیتی ہے۔

Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں