دوستو مانا کہ بولی وڈ میں کام کرنا بہت سے پاکستانی اداکاروں کی خواہش ہوتی ہے اور یہ ہر پاکستانی اداکار چاہتا ہے کہ اس کو بھارتی فلموں میں کوئی موقع مل جائے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ بھارتی سینما کافی ترقی کررہا ہے۔ اسی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی اداکار یہ چاہتے ہیں کہ انڈین بھارتی فلموں میں کام کا موقع ملے اور اسی لیے وہ بھارتی سینما کے بڑے سے بڑے ہدایتکار یا پروڈیوسر کی کوئی بھی نازیبا بات برداشت کرلیتے ہیں ور اسی چکر میں وہ پاکستان کے خلاف کوئی بات بھی سن لیں گے۔
لیکن ہمارے کچھ اداکار ایسے ہیں جنہوں نے انڈیا میں جاکر پاکستان کے خلاف کوئی بھی عام سی بات سننے پر ٹی وی یا ہوسٹ (میزبان) کو ایسا کرارا جواب دیا کہ پھر کوئی بھی ٹی وی اینکر یا ہوسٹ کی یہ جرت نہ ہوئی کہ وہ پاکستان کے خلاف ذرہ سی بھی بات کریں بلکہ ان صحافیوں کا ایسا مزاق بنا کہ وہ کبھی بھی پاکستان کے خلاف بات کرنے کی ہمت نہیں کریں گے۔
تو آج ہم آپکو ایسے اداکاروں کے بارے میں بتائیں گے جنہوں نے بھارت میں جا کر پاکستان کے خلاف بات کرنے والے صحافیوں کو ایسے منہ توڑ جواب دیئے کہ آپکا بھی دل باغ باغ ہوجائے گا ان کے بارے میں جان کے۔ سب سے پہلے ہم بات کریں گے پاکستان کے مشہور گلوکار عاطف اسلم کی۔ عاطف اسلم کا شمار پاکستان کے مشہور گلوکاروں میں ہوتا ہے۔ عاطف اسلم نے گلوکاری کی بنا پر بولی وڈ میں بھی کئی فلموں میں اپنے گانوں سے مقبولیت حاصل کی اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ بھارت کے بڑے گلوکاروں کی فہرست میں آگئے۔ عاطف اسلم کی انڈیا میں شہرت دیکھ کر بہت سے بڑے بڑے گلوکار عاطف اسلم سے جلنے لگے کہ کہیں یہ پاکستانی لڑکا ہماری جگہ نہ لے لے۔ عاطف اسلم کی اسی مقبولیت کی وجہ سے بہت سے بھارتی گلوکار ان کا مذاق اڑاتے جبکہ عاطف اسلم نے انہیں کبھی پلٹ کر جواب نہیں دیا کیونکہ عاطف اسلم کا کہنا تھا کہ کامیابی کے راستے میں روکاوٹیں آتی ہیں ہمیں ان کو اگنور کر کے آگے بڑھنا چاہیے۔ لیکن جب بات ان کے وطن پاکستان پر آئی تو یہ چپ نہ رہے جب ایک ہندو صحافی نے ان سے پوچھا کہ ان کو کیسا لگتا ہے کہ جب ہندو فلموں میں پاکستان اور پاکستانیوں کو گالی دی جاتی ہے۔ اس پر عاطف اسلم نے جواب دیا کہ بالکل ویسے ہی لگتا ہے جیسا آپ کو لگتا ہے جب پاکستانی فلموں میں ہندوؤں کو گالی دیتے ہیں۔
دوسرا نام جو سامنے آتا ہے وہ شعیب اختر کا ہے۔ شعیب اختر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی ہیں اور ان کا شمار دنیا کے بہترین باؤلرز میں آتا ہے۔ اکژ نیوز اینکر بھی ان سے بات کرتے ہوئے گھبراتے ہیں۔ جب ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران انڈین نیوز اینکر نے ان سے پوچھا کہ آپ کی ٹیم آج بھی دوبئی کے لیئے تیار ہوکر آئی ہے تو شعیب اختر نے فوراً کرارا جواب دیا کہ خاتون میں آپ کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن آپ مجھ سے تمیز سے بات کریں آپ نے مجھے کرکٹ پر تجزیہ کرنے کے لیے بلایا ہے یا پھر میرا مزاق اڑانے کے لیے۔
تیسرا نام جنرل پرویز مشرف کا ہے ہم لوگ ان کی قومی خدمت سے آگاہ کریں یا نہ کریں پر ہم اس بات سے ضرور متفق ہوں گے کہ انھوں نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کی۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں جب بھارتی صحافی نے پرویز مشرف کے سامنے پاکستان کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیئے تو جنرل پرویز مشرف نے جواب دیا کہ ہم آپکے تھپڑ کا جواب مکے سے دیں گے ہمیں اتنا ہلکا نہ لیا جائے۔