پاکستان کی10امیر ترین شخصیتیں کونسی ہیں۔ پاکستان کے وہ بڑے نام جن میں سے آپ اکثر کو نہیں جانتے:
یوں تو دنیا میں بیشمار امیر ترین لوگ موجود ہیں جن کے پاس بے پناہ دولت ہے یا آپ یوں کہہ لیں کہ انکی دولت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ان کے بنکوں میں لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں ڈالر موجود ہیں۔ تو آج ہم بات کرنے لگے ہیں پاکستان کے چند امیر ترین لوگوں کی کہ وہ امیر کیسے ہوئے اور ان کا ذریعہ آمدن کیا ہے۔
1 رفیق محمد حبیب:
رفیق محمد حبیب 18اکتوبر 1937 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور ان کی نیٹ ورتھ ایک بلین ڈالر ہے جو کے ایک ارب ڈالر بنتی ہے اور اگر اسے پاکستانی روپے میں تبدیل کیا جائے تو یہ ایک کھرب 60ارب اور 10کروڑ روپے بنتے ہیں۔ اور ان کے ذریعہ آمدنی کی بڑی وجہ ہاؤس آف حبیب، حبیب بنک لمیٹیڈ ہے۔ اس کے علاوہ تھل لمیٹیڈ، شکیل ٹائر اور سرانامکس بھی ان کی ذریعہ آمدنی کی بڑی وجہ ہے۔
2 سید ناصر حسین سچن:
سید ناصر حسین سچن 28نومبر 1977 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور ان کی نیٹ ورتھ 1.1 بلین ڈالر ہے جو کہ 1.1ارب ڈالر بنتی ہے۔ اگر اسکو پاکستانی روپے میں تبدیل کیا جائے تو یہ 1کھرب 66 ارب اور 11کروڑ روپے بنتے ہیں۔
سید ناصر حسین سچن پاکستان کے ایک بڑے بزنس مین ہیں اور ان کے ذریعہ آمدنی کی بڑی وجہ سچن پراپرٹیز ہے۔
3 مسٹر حبیب اللہ خان:
مسٹر حبیب اللہ خان پاکستان کے ایک بہت بڑے بزنس مین ہیں اور ان کی نیٹ ورتھ 1.25بلین ڈالر ہے۔ جو کہ 1.25 ارب ڈالر ہے اور اگر اسے پاکستانی روپے میں تبدیل کیا جائے تو یہ 2کھرب 1ارب اور 12کروڑ روپے بنتی ہے اور ان کے ذریعہ آمدنی میں HUBپاور کمپنی، پاور سیمنٹ کمپنی، حبیب ڈیری کمپنی اور TP پاکستان ہیں۔ اور ان کی آمدنی کا بڑا ذریعہ توانائی کا شعبہ HUBCO اور سیمنٹ فیکٹریز ہیں۔
4 نواز شریف:
نواز شریف پاکستان کے ساتویں امیر ترین شخص ہیں اور ان کے اثاثوں کی کل مالیت 1.4 بلین ڈالر ہے جو کہ 1.4 ارب ڈالر بنتے ہیں اور اگر اس کو پاکستانی روپے میں دیکھا جائے تو یہ 2کھرب، 24ارب اور 63کروڑ روپے بنتے ہیں اس کے علاوہ نواز شریف پاکستان کے 3 بار وزیرِ اعظم بھی رہ چکے ہیں۔ نواز شریف لاہور کے رہائشی ہیں اور ایک بہت بڑے انڈسٹریلسٹ ہیں۔ اور یہ نہ صرف اتفاق گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں بلکہ ان کے ذریعہ آمدن میں سٹیٹ ملز اور شوگر ملز شامل ہیں۔ نواز شریف کی عمر اس وقت 70سال ہے۔
5 ملک ریاض:
ملک ریاض پاکستان کے سب سے بڑے بزنس مین ہیں اور سماجی کارکن اور یہ بحریہ گروپ آف انڈسٹریز کے مالک بھی ہیں۔ اور ملک ریاض کی نیٹ ورتھ 1.5بلین ڈالر ہے۔ ملک ریاض کی آمدنی بڑی وجہ بحریہ ٹاؤن ہے۔ اور اس کے علاوہ ملک ریاض کو پاکستان کی سب سے بڑی خیراتی شخصیت ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
6 آصف علی زرداری:
آصف علی زرداری پاکستان کے سیاستدان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین ہیں۔ ان کی دولت 1.8بلین ڈالر پر مشتمل ہے اور یہ اس وقت کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کا ذریعہ آمدن کاروبار ہے۔ جن میں زراعت اور رئیل سٹیت کا کاروبار شامل ہے۔ اس کے علاوہ ان کی ذریعہ آمدن میں سٹیٹ ملز اور شوگر ملز بھی شامل ہیں۔ ان کا کاروبار نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ اور امریکہ میں بھی پھیلا ہوا ہے۔ اور یہ 2008 سے 2013تک پاکستان کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ اور کاروبار کے علاوہ ان کے ذریعہ آمدنی میں لوٹ مار اور کرپشن بھی شامل ہے۔ ان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے اپنے دورِ حکومت میں پاکستان کو اربوں ڈالر کا مقروض بھی بنایا۔
7 صدرالدین حا شوانی:
صدرالدین حاشوانی پاکستان کے بہت بڑے بزنس مین ہیں۔ اور اس وقت پاکستان کے چوتھے امیر ترین انسان ہیں۔ صدرالدین حاشوانی 19فروری 1940 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور اس وقت اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔ صدرالدین حاشوانی پاکستان کے بڑے بڑے ہوٹلز کے مالک بھی ہیں۔ صدرالدین حاشوانی کے اثاثوں کی مالیت 3.4 بلین ڈالر ہے۔
8 میاں محمد منشاہ:
میاں محمد منشاہ بھی پاکستان کے بڑے صنعت کار اور کاروباری شخصیت ہیں۔ میاں محمد منشاہ نشاط گروپ آف کمپنیز کے چیئر مین ہیں۔ میاں محمد منشاہ لاہور کے رہائشی ہیں۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 3.7 بلین ڈالر ہے۔ اور ان کی صنعت میں ٹیکسٹائیل، توانائی اور ٹرانسپورٹ کا کاروبار شامل ہے۔
9 انور پرویز:
انور پرویز اس وقت پاکستان کے دوسرے امیر ترین انسان ہیں اور ان کے اثاثوں کی کل مالیت 4.6بلین ڈالر ہے۔ انور پرویز اس وقت لندن میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کی آمدنی کی بڑی وجہ یونائیٹیڈ بنک لمیٹیڈ اور بیسٹ وے گروپ آف کمپنیز شامل ہیں۔
10 شاہد خان:
شاہد خان اس وقت پاکستان کے سب سے امیر ترین شخص ہیں۔ اور ان کی آمدن کے کئی ذریعے ہیں۔ جن میں جیگوار فٹ بال کلب، ایف سی فٹ بال کلب اور فلیکسی گیٹ جو کہ گھڑیوں کے پارٹس بنانے والی ایک بہت بڑی کمپنی ہے۔ شاہد خان کی عمر اس وقت 79سال ہے اور یہ لاہور سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں رہائش پذیر ہیں۔ اور ان کے اثاثوں کی مالیت 8.5بلین ڈالر ہے۔